ممبئی، 23/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی نے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی ہے، جس کے بعد ریاست میں متعدد بی جے پی لیڈران ناپسندیدگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، نوی ممبئی میں بی جے پی کو ایک بڑا دھچکا لگتے ہوئے سینئر رہنما اور سابق رکن اسمبلی سندیپ نائک منگل کو شرد پوار کی جماعت این سی پی-ایس پی میں شامل ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق، انہیں بیلاپور اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے وہ ناراض تھے۔
بی جے پی نے سندیپ نائک کے والد اور سابق وزیر گنیش نائک کو ایرولی اسمبلی سیٹ سے میدان میں اتارا ہے۔ سندیپ نائک کا نوی ممبئی علاقہ میں میں سالوں سے کافی اثر و رسوخ رہا ہے۔ ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق سندیپ نائک کو بیلاپور سے انتخاب لڑائے جانے کی امید تھی، لیکن بی جے پی نے اس سیٹ سے موجودہ رکن اسمبلی مندا مہاترے پر دوبارہ بھروسہ کرتے ہوئے پھر سے ٹکٹ دے دیا۔ اس وجہ سے سندیپ نائک نے ناراض ہو کر پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ لے لیا۔
شرد پوار والی این سی پی میں سندیپ نائک کی شمولیت کے بعد پارٹی کے ریاستی یونٹ صدر جینت پاٹل نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے سندیپ نائک کا این سی پی میں خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے جو کھویا تھا وہ اب مل گیا ہے۔ نوی ممبئی میں شروع ہونے والی کہانی پورے مہاراشٹر میں گونجے گی۔ ہم اپنے مخلص کارکنان اور لیڈران کے تعاون کو نظر انداز نہیں کریں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’سندیپ نائک کی پارٹی میں شمولیت کے بعد یقیناً ہماری پارٹی مضبوط ہوگی۔‘‘ اس دوران جینت پاٹل نے روز بہ روز بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری اور بگڑتی ہوئی قانونی صورتحال پر ریاستی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
واضح ہو کہ بی جے پی نے سندیپ نائک کے تعلق سے ان کے والد گنیش نائک پر دباؤ بنایا تھا، لیکن وہ اپنے بیٹے سندیپ نائک کو نہیں منا پائے۔ اب انہوں نے این سی پی-ایس پی کا دامن تھام لیا ہے، اور اگر شرد پوار کی پارٹی سندیپ نائک کو بیلاپور سے ٹکٹ دیتی ہے تو بی جے پی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔